“
paagalpan hamesha naa asoodah arzoo sy payda hota hai- Bano Qudsia
”
”
Bano Qudsia
“
اِنسان حاصل کی تمنا میں لاحاصل کے پیچھے دوڑتا ہے اُس بچے کی طرح جو تتلیاں پکڑنے کے مشغلے میں گھر سے بہت دور نکل جاتا ہے ، نہ تتلیاں ملتی ہیں نہ واپسی کا راستہ ۔۔۔
”
”
Bano Qudsia (Hasil Ghat / حاصل گھاٹ)
“
Taalim-o-tadrees ki barhi bad naseebi yeh hai ky aam ustaad amuman oast darjay ka shakhs hota hai aur woh zehni, jismani aur jazbaati tor per lakiir key fakiir qisam ki batin sochta hai. Isy zabt-o-nazam sy middle calss logo sy aur parhaku talbah ko parhany sy muhabbat hoti hai. Lykin sara din woh barhi qadar awar shakhsieto aur in ky karnaamo ki misalen dyta hai. Aysy log jinhuny kabhi mawshray ky saath mutabqat na ki. aam tareen hoty hoy woh aysy logo ki taalim-e-aam kerta hai jin ki satah per woh soch bhi nahi sakta , jin ki satah per woh soch bhi nahi sakta. Is ka apna kirdaar in bechu ko aam banany per masar rehta hai aur iski taalim bechu ko khaas banany per uksati hai. School sy bhaag jany waly bechu ki jagah school mai nahi hoti lykin inhi baaghi bechu ko bench per kharha ker ky in azeem shakhsieto ki rosahn misalen di jati hain jo khud school sy bhagy hoty hyn. Woh bechu ko geniouses ki kitaaben padha ker aam bnany ki koshish kerta hai aur yehi taalim ka sub sy barha almiyah hy." Bano Qudsia
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
محبّت اپنی مرضی سے کھلے پنجرے میں طوطے کی طرح بیٹھنے کی صلاحیت ہے. محبّت اس غلامی کا طوق ہے جو انسان خود اپنے اختیار سے گلے میں ڈالتا ہے
”
”
Bano Qudsia (Hasil Ghat / حاصل گھاٹ)
“
پرانے وقتوں کو یاد نہیں کرتے زیادہ، نئے دنوں میں گھن لگ جاتا ہے
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
جب محبت ملے گی تو پھر سب حق خوشی سے ادا ہوں گے، محبت کے بغیر ہر حق ایسے ملے گا جیسے مرنے کے بعد کفن ملتا ہے۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
جب انسان محدود خواہشوں اور ضرورتوں کا پابند ہوتا ہے ، تو اُسے زیادہ جھوٹ بولنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی
― بانو قدسیہ، حاصل گھاٹ
”
”
Bano Qudsia (Hasil Ghat / حاصل گھاٹ)
“
انسان لاحاصل کے پیچھے بھاگ کر کتنی لذت حاصل کرتا ہے۔
”
”
Bano Qudsia
“
کبھی کبھی درست انتخاب راستے کی طوالت کو کم کر دیتا ہے۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
محبت میں ذاتی آزادی کو طلب کرنا شرک ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بیک وقت دو افراد سے محبت نہیں کی جا سکتی۔ ۔ ۔ ۔ محبوب سے بھی اور اپنی ذات سے بھی ۔
محبت غلامی کا عمل ہے اور آزاد لوگ غلام نہیں رہ سکتے ۔
”
”
Bano Qudsia (Hasil Ghat / حاصل گھاٹ)
“
کتابوں سے محبت کرنے والے لوگ اس قدر سنجیدہ ہوجاتے ہیں کہ مزاح ان کی زندگی سے مکمل طور پر نکل جاتا ہے اور وہ سارا وقت لمبا جبہ پہن کر پڑھے ہوئے نظریات کی لاٹھی سے دوسروں کی پٹائی میں مصروف رہتے ہیں.
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
انسان کو غالباً سب سے زیادہ تحکم کا شوق ہے۔ وہ دوسروں پر کبھی رعب، کبھی خوشامد، کبھی سزا دے کر اپنی حکومت کا ثبوت اپنی اناکو پہنچاتا رہتا ہے۔ تحکم زیادہ ہوتا چلا جائے تو خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے، دوسروں کی مرضی پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے مواقع کم ہوں تو احساس کمتری بڑھنے لگتا ہے۔
”
”
Bano Qudsia (Hasil Ghat / حاصل گھاٹ)
“
SeaMurgh ne teen baar phosphorus ki batti band ki aur goya hua:
Tu theek kehta hai main janta hun sirf insaan sakin hai, kayinaat ki baqi tamam cheezain mutaharrik hain kyun ke insaan Matlub hai aur baqi her shay Taalib... Afsos insaan ne apnay aap ko Matlub ki jaga se hataa ker Taalib bana liya, isi liye gerdish main hai. Werna wo is qadar deewanay.pan ka shikar na hota aur ab tak Allah ki raza ko paa leta
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
جب کبھی کوئی مرد کسی عورت کے عشق میں مبتلا ہوتا ہے تو اسے اس عورت کی بھوک مٹانے کا چسکا پڑ جاتا ہے۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
کچھ لمحے بڑے فیصلہ کن ہوتے ہیں۔ اس وقت یہ طے ہوتا ہے کہ کون کس شخص کا سیارہ بنایا جائے گا۔ جس طرح کسی خاص درجہ حرارت پر پہنچ کر ٹھوس مائع اور مائع گیس میں بدل جاتا ہے‘ اسی طرح کوئی خاص گھڑی بڑی نتیجہ خیز ثابت ہوتی ہے، اس وقت ایک قلب کی سوئیاں کسی دوسرے قلب کے تابع کر دی جاتی ہیں۔ پھر جو وقت پہلے قلب میں رہتا ہے وہی وقت دوسرے قلب کی گھڑی بتاتی ہے‘ جو موسم‘ جو رُت‘ جو پہلے دن میں طلوع ہوتا ہے وہی دوسرے آئینے منعکس ہو جاتا ہے۔ دوسرے قلب کی اپنی زندگی ساکت ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد اس میں صرف بازگشت کی آواز آتی ہے
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
آگے جانے والے لوگ پیچھے رہے ہوئے لوگوں کی طرح یاد نہیں کرتے۔
گھر سے بندھی گائے اور طرح یاد کرتی ہے اور تانگے میں جُتا ہوا گھوڑا اور طرح سے یاد کرتا ہے ۔ جِس کو کچھ مل جائے، اچھا یا بُرااُس کی یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے ، جن کو سب کچھ کھو کر اس کا ٹوٹا پھوٹا نعم البدل بھی نہ مِلے اُن کا حافظہ بہت تیز ہو جاتا ہے اور ہر یاد بھالے کی طرح دل میں اترتی ہے۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
دو طرفہ محبت میں کبھی گو مگو کی حالت نہیں ہوتی وہاں ہمیشہ لوہے اور مقنا طیس کا میل ہوتا ہے۔ خفگی ناراضگی غم کوئی بھی منفی موڈ کیوں نہ ہو۔ ملاقات احساس خوشی کا باعث بنتی ہے۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
جو اذیت تم نے دیکھی نہیں سیمی _______ اسے تخیل کی مدد سے کیوں اس قدر جان لیوا کر رہی ہو۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
خدا جانے محبت کا مستحق کون ہوتا ہے؟ میں نے دیکھا ہے بگڑے دل رئیس جنہیں بہت محبت ملتی ہےعموما اسی محبت کی مٹھاس کا مزہ زائل کرنے کے لئے اپنی پشتوں کی عزت اتروانے طوائفوں کے پاس جاتے ہیں____ شہر کے مشہور دانشور ایسی عورتوں کے پیروں پر نماز پڑھتے ہیں جو انہیں کتے کے باسن میں کھلاتی ہیں۔ انسان کا دل ہمیشہ محبت کا متلاشی نہیں ہوتا۔ جب محبت کی گیس سے اس کا غبارہ پھٹنے لگتا ہے تو اس کی آرزو ہوتی ہے کہ کوئی سوئی ہلکا سا چھید کر کے اس کی انا کو کم کر دے۔ جو لوگ ہماری عزت اتارتے ہیں، دُرے دُرے دفع دور رکھتے ہیں وہ ہماری انا کو کترنے والی قینچی ہوتے ہیں جب انا کا سائز بہت بڑا ہو جاتا ہے تو ایسی قینچی کہیں نہ کہیں سے پیدا ہو جاتی ہے۔ انسان ہمیشہ محبت کی فضا میں زندہ نہیں رہ سکتا۔ ہمیشہ فرعون بنے رہنا اس کے لئے ممکن نہیں۔ وہ خدا سے لے کر معمولی عبد تک ہر سٹیج پر اترتا چڑھتا رہتا ہے۔ جیسے سات سُروں پر انگلیاں پھرتی ہیں۔ جب مختلف طریوں سے یہ کئی بار پھرت چکتی ہیں تو ایک انسان کا گیت مکمل ہوتا ہے۔ اسی لئے زندگی کے لئے محبت بھی ضروری ہے اور نفرت بھی____ جب نفرت پاتال میں لے اترتی ہے تو پھر کہیں سے محبت اوپر اٹھاتی ہے۔ اتنا اٹھائے لئے جاتی ہے کہ آدمی غبارہ بن کر آسمانوں کو چھونے لگتا ہے۔ جب یہ غبارہ اور اوپر نہیں جا سکتا لیکن اس کی آرزو کم نہیں ہوتی تو کہیں سے حقارت ____ نفرت کی سوئی گیس کم کرنے کو آ نکلتی ہے۔ یہ عمل مسلسل ہے ____ زندگی کے ساتھ ساتھ ہے ____ خدا سے لے کر عبد تک کا عمل ۔
فرشتے سے لے کر شیطان تک کی منزل۔
ان مٹ سے لے کر ناپائیدار تک ! ۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
عام طور پر قول و فعل کے تضاد سے بڑی قد آور شخصیتوں کا خمیر بنا ہوتا ہے۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)
“
کچھ دنوں میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ گھڑیوں کے تابع نہیں رہتے، اپنی گنجائش اور سمائی کے مطابق گزرتے ہیں۔
”
”
Bano Qudsia (Raja Gidh / راجه گدھ)